پٹنہ،11؍جولائی(ایس او نیوز/آئی این ا یس انڈیا ) بہار میں لالو پرساد اور نائب وزیراعلیٰ تیجسوی یادوپربدعنوانی کے معاملے اور بی جے پی کے استعفیٰ کے بعد کے دباؤ کے درمیان آر جے ڈی نے تو واضح کر دیا ہے کہ تیجسوی استعفیٰ نہیں دیں گے۔ان سب سیاسی گہما گہمی کے درمیان جے ڈی یوکی منگل کواہم میٹنگ ہوئی۔ذرائع کے مطابق ،اس میٹنگ میں آر جے ڈی لیڈر اور نائب وزیراعلیٰ تیجسوی یادوکواوروقت دینے کافیصلہ کیا گیا ہے۔
یہ میٹنگ اس لیے بھی اہم مانی جا رہی تھی، کیونکہ لالو پرساد کے ٹھکانوں پر سی بی آئی کی چھاپہ ماری کے بعدسے اب تک وزیراعلیٰ نتیش کمار نے عوامی طور پر کوئی تبصرہ نہیں کیا تھا،جے ڈی یو نے بھی لالو کی حمایت میں کوئی بات نہیں کہی تھی۔مہاگٹھ بندھن کی اتحادی پارٹی کانگریس نے ضرور آر جے ڈی کی حمایت کی ہے اور یکجہتی کی اپیل کی ہے۔دراصل لالو پرساد کے گھر سی بی آئی چھاپہ ماری کے بعد سے ہی تیجسوی یادو کے سیاسی مستقبل پر قیاس آرائیاں کی جا رہی تھیں،اس کی وجہ یہ ہے کہ اس سے پہلے پانچ وزراء کے خلاف بدعنوانی کے معاملے اجاگر ہونے کے بعد نتیش کمار نے ان سے استعفی لے لیا تھا۔
دراصل نتیش کمار کی شبیہ ہی ان کا سب سے بڑا سرمایہ ہے،وہ اس محاذ پر کسی بھی قیمت پر سمجھوتہ نہیں کر سکتے، غالبا اسی لیے تیجسوی کو لیکر سیاسی قیاس آرائی کا بازار گرم رہا،حالانکہ ذرائع کے مطابق ،ابھی جے ڈی یو قانون ساز پارٹی نے طے کیا ہے کہ تیجسوی کے معاملے میں ابھی ان کو مزید وقت دینے کی ضرورت ہے۔اسی رسہ کشی کے درمیان اپوزیشن پارٹی بی جے پی نے واضح کر دیا ہے کہ مہاگٹھ بندھن میں دراڑ کی صورت میں وہ نتیش کمار کو حمایت دینے کے لیے تیار ہے۔ بی جے پی کے ریاستی صدر نتیاند رائے نے میڈیا میں بیان دیا ہے کہ اگر نتیش کمار آر جے ڈی سے اپنا ناطہ توڑ لیتے ہیں، تو بی جے پی انہیں باہر سے حمایت دے گی،حالانکہ انہوں بعد یہ بھی کہا کہ آخری فیصلہ مرکزی قیادت کا ہوگا، تاہم، اس امکان بہت ہی کم ہے کہ بہار میں اقتدار میں تبدیلی کا منظرنامہ دیکھنے کو ملے لیکن امکان سے انکار نہیں کیا جا سکتا ہے۔